So, I hope that you enjoyed previous part about why you should never give up, and if my previous article caused motivation and hopes in your life, then please do not even hesitate to share with me as it will make me more happy to know that I was able to help someone.
تو، مجھے امید ہے کہ آپ نے یقینن پچھلے حصے سے سبق حاصل کیا ہوگا کہ کیوں آپ کو کبھی ہمت نہیں ہارنی چاہئیے، اور اگر میرا آرٹیکل آپ کی ہمت اور امید کا باعث بنا ہو تو مجھے اس بارے میں ضرور بتائیے گا کیوں کہ یہ جان کر مجھے بےحد خوشی ہوگی کہ میری وجہ سے کسی کو ہمت اور حوصلہ حاصل ہوا
In previous part, I mentioned that I intend to show at-least 5 reasons why you should never give up but due to the nature of dual-language posts, I had to cut to 2 reasons per part because dual language means dual efforts. If you didn't read part 1 of my article, then I suggest you to go through part 1 at first and then read this one.
پچھلے حصے میں آپ کو بتایا گیا تھا کہ میں آپ کے سامنے پانچ وجوہات بیان کرنا چاہتا ہوں لیکن پوسٹ کی لمبائی کی وجہ سے مجھے انہیں حصوں میں تقسیم کرنا پڑے گا اور اس کے بعد میں آپ کے سامنے پانچ میں سے دو وجوہات کا تفصیلی ذکر کیا تھا۔ تو ہم وہیں سے اپنی بات کا آغاز کرتے ہیں
So, looks like you are ready, then lets continue our discussion.
تو لگتا ایسا ہے کہ آپ اس حصے کے لیے بلکل تیار ہیں، تو ہم بلا کسی تاخیر کے اپنی بات کا آغاز کرتے ہیں۔
There are fun things you can do in life:
زندگی میں کچھ مزے والی چیزیں ہیں جو آپ کو بدل سکتی ہیں
This reason only applies if you don’t give up however; if you want to keep playing this game of life and yes; there should be playtime along with your work time. If you have children, you teach them and play games with them.
ویسے یہ وجہ اس ہی وقت ہو سکتی ہے جب آپ ہمت نہ ہارنے کا ارادہ اور فیصلہ کر چکے ہوں۔ اگر آپ نے زندگی کے کھیل کو جاری رکھنے کا ارادہ کر ہی لیا ہے تو آپ کو یہ بات جاننا بہت ضروری ہے کہ زندگی میں کام کے علاوہ بھی بہت سی چیزیں ضروری ہیں یعنی تھکاوٹ کا احساس دور کرنے کے لیے کھیل۔ اگر آپ کے یا آپ کے پاس بچے موجود ہیں، تو آپ انہیں پڑھائیں اور ان کے ساتھ کھیل کھیلیں۔
In order to keep from getting down in the dumps, you have to play as hard as you work. I say if you have children, ask them to teach you how to play their games and if you still remember some from your childhood, teach them the games you played as a child. If you don’t have children find some children of your relatives to play with because children are the best teachers of how to have fun in life so please don’t give up when there are so many fun things to do and experience in the world. Finally, if you are having good memories of times long, long ago, let’s move onto reason four.
زندگی کی دوڑ میں گرنے سے بچنے کے لیے آپ کو اس ہی طرح کھیل میں دلچسپی لینی ہوگی جس طرح آپ اپنے کام کاج میں دلچسپی لیتے ہیں۔ اگر آپ کے چھوٹے بچے ہیں، تو آپ ان سے کہیں کہ وہ آپ کو اپنا بچکانا کھیل سکھائیں یا پھر اگر آپ کو اپنے بچپن کا کوئی کھیل یاد ہو تو وہ کھیل اپنے بچوں کو بھی سکھائیں۔ اگر آپ کی اولاد نہیں یا اگر آپ شادی شدہ نہیں، تو پڑوس کے چھوٹے بچوں کو سکھائیں بشرط یہ کہ آپ کے کھیل واقعی باوقار ہو اور بچے کے بگڑنے کا باعث نہ بنے، آپ سوچ رہے ہونگے کہ میں بچوں پر اتنا زور کیوں دے رہا ہوں تو اصل وجہ یہ ہے کہ بچے ہم سب سے منفرد اور انوکھے ہوتے ہیں، ان میں معصومیت بھی ہوتی ہے جس وجہ سے ہمیں ان پر پیار بھی آتا ہے، اور یہ کہ آپ کو کھیلنا سکھانا بچوں سے بہتر اور کوئی نہیں سکھا سکتا۔
Life is a roller coaster:
زندگی اونچے نیچے جھولے کی طرح ہے:
I can say that life is like a roller coaster because I been on quite a few in my lifetime and the most memorable ones were the old wooden ones at Aladin in Pakistan, and the best way I can describe the ride it that you are belted in a car that when it starts, it takes you up slowly and stops at the top so you can see the ants, oh! I mean people down below and, you then wonder what the hell you were thinking in getting on the ride in the first place then after a few seconds, your heart is pounding out of your chest as the ride drops you going at a speed of 70 miles an hour to the bottom of the hill in 10 seconds. Afterwards; you go up again then down again for about another 2 minutes and that’s it the ride is over. That is how life is.
میں یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ زندگی اونچے نیچے جھولے کی طرح ہے کیوںکہ میں خود ایسے جھولے میں بیٹھ چکا ہوں اور مجھے اندازا ہے کہ اگر بندہ ایسے جھولوں میں پہلی بار بیٹھ رہا ہو تو اسکے ڈر کی اور تجسس کی کیا انتہا ہوتی ہے، خصوصی طور پر اسوقت جب آپ اپنے سیٹ بیلٹ باندھ رہے ہوتے ہیں اور یہ دیکھ کر گھبراتے ہیں کے ابھی آپ کو نیچے کی طرف جانا ہے، پھر گھبراتے گھبراتے آپ جب نیچے اترنے کا مرحلی طے کرتے ہیں تو آپ کے پاس اب نیا معمہ دوبارہ اوپر چرھنے کا ہوتا ہے پھر دو منٹ کے بعد وہ سیر اپنے اختتام کو پہنچتی ہے، ۔ تو ہماری زندگی بھی بلکل اسی طرح ہے۔
As children, for the most part; we go up on the ride then when we become adults with adult problems, we feel that pulse racing drop like the roller coaster. To summarize the above listed reasons, life has its up’s and down’s but that is where you don’t give up. Your life is a test where you prove your might and your strength of body, soul and spirit. For example; the Olympic athletes in the marathon knows the race is not a sprint but is a self-paced race they trained for years for and when that starting gun goes off, they run the race of their lives. They run up hills and down hills and even though an athlete may not win the race, they don’t quit until they get over that finish line.
ہم جب دنیا میں آتے ہیں تو وہ ہمارا پہلا مرحلہ ہوتا ہے پھر ہم تھوڑے عرصے میں بلوغت تک پہنچتے ہیں جو کہ ہمارا دوسرا مرحلہ ہوتا ہے جس میں ہم طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، اور پھر جب ہم نوجوانی سے بھرپور جوانی کی طرف قدم رکھتے ہیں تو ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم دوبارہ نیچے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ دراصل زندگی تو ایک امتحان ہے، جس طرح آپ ایک جھولے میں تکلیفیں اور خوف برداشت کرتے ہو اسی طرح اپنی زندگی میں بھی آپ یہی کرتے ہو۔ فرق صرف اتنا ہے کہ جھولے پر آپ کا امتحان صرف دو منٹ تک تھا لیکن زندگی میں آپکا امتحان سالوں تک چلتا رہتا ہے حتیٰ کہ ہم زندگی سے رخصت ہونے کے وقت تک پہنچ جاتے ہیں۔
The best advice I can offer is to watch the crippled child walk his way down the street and the elderly woman do the same. They may have disabilities they did not ask for and yet they don’t give up because they don’t let life’s up’s and down’s get in the way. Those are good reasons not to quit because you are not alone in good times and bad times because, we all have them both man and beast. But in the human family we are built by God to cross the finish line called life. It’s not about winning the race it’s about crossing the finish line
میں آپکو یہی مشورہ دینا پسند کروںگا کہ آپ ایک بچے کی طرف نزر دوڑائیں جو اپنے دو پیروں پر چل بھی نہیں سکتا لیکن پھر بھی وہ چھڑی کا سہارا لے کر چلتا ہے اور کبھی ناشکری نہیں کرتا۔ اسی طرح آپ ایک بوڑھی عورت کو دیکھیں جو مفلوج ہو، اور دیکھیں کی وہ کس طرح اپنی زندگی بسر کر رہی ہے لیکن کتنے ہمت اور حوصلے سے کام لے رہی ہے حالانکہ ہو تو اب بوڑھی ہو چکی ہے اور مفلوج بھی ہے، لیکن اس نے اس حال میں بھی ہار نہیں مانی اور اپنی زندگی مکمل طور پر بسر کرنا چاہتی ہے۔
So, the thing is, no matter what comes in your way, just find a way to deal with it and never be afraid with anything. Believe that you are unique, your way of life might not be same as others and you don't really need to forcefully copy someone else, rather, you must try to find about yourself and know about your own likes and dislikes, and follow your own style of life. You can for sure make some people as your idol to get more motivation, but never try to be like someone which don't suits your personality.
تو بات دراصل یہ ہے کہ چاہے جو چیز آپ کے راستے میں آئے، آپ اسے رکاوٹ کا باعث نہ بننے دیں اور کبھی دنیا میں کسی انسان سے نہ ڈریں۔ اس پر بھروسہ کریں کہ آپ مختلف ہیں اور آپ کے رہن سہن کا طریقہ بھلے ہی بارق اوباما جیسا نہیں، آپ انوکھے ہیں، آپ کی زندگی بسر کرنے کے انداز کچھ مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ آپ گناہ کے کام انجام دینا شروع کردیں، ہر گز نہیں! آپ نے اچھی زندگی بسر کرنی ہے۔ آپ کا پہلا کاپ اپنے مزاج کو جاننا ہے کہ آپکو کیسی چیزیں پسند ہیں اور کیا چیز آپ کو ناپسند ہے۔ آپ اپنا رول ماڈل کامیاب ترین انسان کو بنا سکتے ہیں۔
As you can see that this post took long hours to write, specially because of second language which is actually a pain to write on computer. It slows down my writing speed to 2-3 times but well, I would really love to see an Urdu community within steemit and for the success of my plan, I need your support. Just like you guys are supporting Russian, and German communities, please consider to support Urdu community too. It is surely for the good of steemit and for the good of Pakistani people who might see such Urdu communities as some attractive stuff. Also, follow me at @steemist .Thank you for your love and votes.